سیدی سیدی یا باب حوائج
سیدی سیدی یا باب حوائج
سیدی سیدی یا باب حوائج
روز علم پر جاتا ہوں
روز علم پر جاتا ہوں
مولا کو حال سناتا ہوں
سیدی تیرا علم غازی تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
سیدی تیرا علم غازی تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
جب بھی پیا پانی یاد ایا تیرا دریا کو جانا
پیاز سے بچوں کا وہ بلکنا وہ مشکیزہ چھدنا
یاد میں ایک چھوٹا مشکیزہ(2)
تیرے علم پہ سجاتا ہوں
غازی تیرا علم تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
سیدی تیرا عالم تیرا علم غازی تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
پانی ہوا دریا اور صحرا سارے جہاں پر راج تیرا
تیرے پھریرے سے مس ہوکے
مولا میرے چلتی ہے
جب بھی گھٹن ہونے لگتی ہے(2)
تیرا عالم لہراتا ہے
غازی تیرا علم تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
سیدی تیرا عالم تیرا علم غازی تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
تیرے علم کے سائے میں دنیا
دل کی مرادیں پاتی ہیں
ڈالتا رہتا ہے تو مولا جب بھی مصیبت اتی ہے
سائے میں اتا ہوں میں علم کے
جب بھی کبھی گھبراتا ہوں
غازی تیرا علم تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
سیدی تیرا عالم تیرا علم غازی تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
تیرے علم کا پنجہ چاہے مجھ کو سمجھ میں ایا ہے
سر پہ ہمارے باب الحوائج
ہاتھ کا تیرے سایہ ہے
سر پہ ہیں غازی باب حوائج
دل کو میرے سمجھاتا ہوں
غازی تیرا علم تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
سیدی تیرا عالم تیرا علم غازی تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
یہ جو سبیلوں کا پانی ہے
یہ بھی عطا سرکار کی ہے
اج بھی دریا آب حکومت شہ کے علم بردار کی ہے
نذر دلا کر پانی پہ تیری
سب کی پیاس کی بجھاتا ہوں
غازی تیرا علم تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
سیدی تیرا عالم تیرا علم غازی تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
ائی اگر ازلان پہ مشکل ایک سلیقہ سیکھا ہے
دل کو سکون ملتا ہے میرے اور قرار ا جاتا ہے
ساۓ غازی کے پرچم کے میں تو فوراً آتا ہوں
سیدی تیرا عالم تیرا علم غازی تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
غازی تیرا علم تیرا علم جب اٹھاتا ہوں
سیدی یا سیدی یا باب حوائج
سیدی یا سیدی یا باب حوائج
سیدی یا سیدی یا باب حوائج
0 Comments:
Please do not enter any spam link in the comment box.