Labbaik Ya Hussain a.s Lyrics Tariq Purkistani New Nohay 2022




لبیک یا حسین، لبیک یا حسین

ہل من کی صدائیں آتی ہیں، بندوں کو یہی سمجھاتی ہیں
یہ رسم نہیں ہے کچھ دن کی، ہر یوم ہے یومِ عاشورا

لبیک یا حسین

ہونٹوں سے اگر لبیک کہو، لازم ہے اسے ثابت بھی کرو
یہ یاد رہے ہر روز عمل ، جاتا ہے مرا سوئے مولا

لبیک یا حسین۔۔۔۔

ہے جنگ یہ حق اور باطل کی، پہچان لو شکلیں قاتل کی
ہر دور میں شہہ کے ماتم نے ، باطل کی نقابوں کو کھینچا

لبیک یا حسین۔۔۔۔

تعلیم ہے بنتِ سرور کی، کیا فکر رہِ حق میں گھر کی
وہ ماں ہے جو حق پہ مرنے کو، تیار کرے اپنا بیٹا

لبیک یا حسین۔۔۔۔

غازی کا علم ہے ہاتھوں میں یا ایک قلم ہے ہاتھوں میں
وہ تھامے اسے جو لکھ بھی سکے ، مقتل میں لہو سے اپنی وفا

لبیک یا حسین

جس وقت میں حلقۂ ماتم میں، کرتا ہوں کہیں ماتم داری
ہوتا ہے نہاں جذبہ اس میں، اے کاش میں کربل میں ہوتا

لبیک یا حسین۔۔۔۔۔

لے کر وہ سویرا آئیں گے، جب تین سو تیرہ آئیں گے
پھر وقتِ ظہورِ قائم پر، اٹھے گا یہ کعبے سے نعرہ

لبیک یا حسین

اصغر کے گلے کا تیرِ ستم، قاسم کے وہ ٹکڑوں پر ماتم
دیکھو تاریخ کے سینے میں، موجود ہے اک پھل برچھی کا

لبیک یا حسین

حسرت جو ظہیر اس دل میں ہے، طارق کے لبوں سے کہہ دیجیے
اے کاش یہ نوحہٰ سن کر ہی، آجائیں زمانے کے مولا
Categories:
Similar Posts

0 Comments:

Please do not enter any spam link in the comment box.