Zainab Ki Shaan Lyrics - Syed Raza Abbas Zaidi Manqabat 2021 - Bibi Zainab Manqabat 2021/1442



خواہر حسین بنت مرتضی کیا بتاوں میں زینب کی کیا شان ہے۔ کل ایماں کے ایمان کا مان ہے۔ ۔ وہ محمد جو ہیں خاتم النبیا جس کو کہتی ہے دنیا حبیب خدا جس کا داماد ہے ضیغم کبریا جس کی بیٹی ہے خیرالنسا فاطمہ اس محمد ص کے دل کا یہ ارمان ہے۔۔ ۔ کیا بتاوں میں زینب۔۔ ۔ یے شجاعت کی ملکہ اسی کا لقب اس کے قدموں میں ہے سر زمین عرب کربلا بھی ہے زندہ اسی کے سبب اس کی مدحت کرے خود محمد کا رب عقل اس کے فصائل پہ حیران ہے۔ کیا بتاوں۔۔۔۔۔۔ ۔ خوبیاں جس قدر ہیں سبھی خوب ہیں رعب ایسا کے کونین مرعوب ہے سامنے اس کے غالب بھی مغلوب ہے آیتیں اس کی صورت سے منسوب ہے جس کو قرآن پڑھے یہ وہ قرآن ہے۔ ۔ یہ نہ ہوتی تو مرجاتا اسلام بھی۔ مٹ گیا ہوتا خالق کا پیغام بھی کھاگئ ہوتی صبح کو پھر شام بھی کوئی لیتا نہ اللہ کا نام بھی دین ہے یہ بھی زینب کا احسان ہے۔۔ ۔ کربلا ہے ندا اور منادی ہے یہ دو اماموں کی اک ساتھ ہادی ہے یہ راج کرنے کی بچپن سے عادی ہے یہ دو جہاں کی بڑی شاہ زادی ہے یہ بادشاہ وفا جس کا دربان ہے۔۔ ۔ اس خطبے خطابت کے سردار ہیں اس کے نانا شریعت کے سردار ہیں باپ اور ماں شرافت کے سردار ہیں۔ دو بڑے بھائی جنت کے سردار ہیں۔ چھوٹا بھائی وفاوں کا سلطان ہے۔۔ ۔ بے عبا ہے یہ ہی فخر آل عبا بے ردائی ہے اس کی وفا کی ردا اس کا ممنون ہے دو جہاں کا خدا اس کے بارے میں کہتی ہے خود کربلا محسن دین پر تیرا احسان ہے۔۔ ۔ کوئی عظمت میں ان سے زیادہ نہیں ان کے گھر سے بھی گھر کوئی اعلی نہیں ان کا نوکر ہوں میں کوئی مجھ سا نہیں خلد کی کوئی گوہر کو پرواہ نہیں خلد تو قصر زینب کا دالان ہے۔۔ کیا بتاوں میں زینب ۔۔۔۔۔۔۔
Categories:
Similar Posts

0 Comments:

Please do not enter any spam link in the comment box.